مراقبہ کی برکت
حضرتِ سیِّدُنا ابوبَکْر دَقَّاق علیہ رحمۃ اللہ الرزاق سے منقول ہے کہ میں نے حضرتِ سیِّدُنا احمد بن عیسیٰ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے سنا کہ”ایک مرتبہ میں صحراء میں جارہاتھاکہ اچانک چرواہوں کے دس شکاری کتوں پر میری نظر پڑی۔ مجھے دیکھ کر وہ میری جانب لپکے ، جب قریب آئے تو میں نے مراقبہ شروع کردیا(یعنی دل میں خوفِ خداعزو جل کاتصورجمایا)۔اچانک ان کے درمیان سے ایک سفیدرنگ کا کتا نکلااور ان کتو ں پر حملہ کر کے مسلسل میرا دفاع کرتا رہا۔جب میں ان کتو ں سے کافی دور ہوگیاتواس سفیدکتے کودیکھنے کے لئے مڑامگروہ کہیں نظر نہ آیا، نہ جانے کہاں غائب ہوگیا ۔میں کتوں سے اس لئے محفوظ رہاکیونکہ میرے ایک استاذ مجھے خوف سے متعلق سکھایا کرتے تھے ،ایک دن انہوں نے مجھ سے کہا :” آج میں تمہیں ایک ایسے خوف کے بارے میں بتاؤں گا جس سے تمام امورِ خیر تمہارے لئے جمع ہوجائیں گے۔” میں نے پوچھا:” وہ کیا ہے ؟ ” فرمایا : ”اللہ تعالیٰ کاخوف دل میں بٹھا لینا ۔”(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)